About Me

My photo
Fazal Hussain Awan colomnist Daily NAWAI WAQT awan368@yahoo.com 03334215368

Monday, May 16, 2011

مئی ،13 , 2011 فائیو ٹو کی پراسراریت




مئی ،13 , 2011
فائیو ٹو کی پراسراریت
فضل حسین اعوان ـ 

 پاکستان میں فائیو ٹو کے تناظر میں بہت کچھ ہو سکتا ہے۔ بہت کچھ نہ بھی ہوا تو کچھ نہ کچھ ضرور ہو گا۔ مڈٹرم الیکشن ہو سکتے ہیں۔ ضرر رساں اور بے ضرر بڑوں میں سے ایک جا سکتا ہے۔ کئی کورٹ مارشل ہو سکتے ہیں۔ استعفے آ سکتے ہیں یا لئے جا سکتے ہیں۔ جمہوریت کی بساط لپیٹے جانے کا بھی خدشہ ہے۔ امریکہ پاکستان میں اعلیٰ سطح پر انتشار کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے مخبروں کو بچانے، تعاون یا جی حضوری نہ کرنے والوں کو پھنسانے اور ہٹانے کی پوری کوشش کریگا۔ ایبٹ آباد سادہ آپریشن نہیں۔ اس کے پسِ پردہ بہت کچھ ہے۔ جس کی نشاندہی میاں نوازشریف نے یہ کہہ کر بھی کی ہے کہ انہیں اندر کی باتیں معلوم ہیں جو بتا نہیں سکتے۔ امریکہ کو بہت سی تکالیف کے ساتھ جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ سٹیلتھ ہیلی کاپٹر کے گرنے یا مار گرائے جانے کا بھی صدمہ ہے۔ اس کے ڈھانچے کا معائنہ اب پاکستانی اور چینی ماہرین متعلقہ کر رہے ہیں۔ اسامہ کے مبینہ کمپاﺅنڈ سے میزائل اور راکٹ نہیں ملے جس پر یہ کہا جائے کہ اسے کمپاﺅنڈ سے ہٹ کیا گیا۔ تاہم پی ایم اے کی چیک پوسٹ محض دو سوا دو سو میٹر پر ہے۔ یہاں مسلح گارڈز اپنی قیادت کے برعکس ساری رات جاگتے ہیں اور اس اندھیری رات بھی جاگ رہے تھے جب لوڈ شیڈنگ تھی اور چاند کی چاندنی بھی نہیں تھی۔ (اس شب چاند کی 27 تھی) ان گارڈز کی طرح بقول چودھری نثار علی خان ایوانِ صدر میں زرداری صاحب ”جاگ“ رہے تھے۔ اپنے ذمے فرائض کی ادائیگی کےلئے جاگنا بھی فرض ہے۔ صدر صاحب نے تو اس رت جگا کے باوجود واشنگٹن پوسٹ میں 5/2 کے حوالے سے آرٹیکل لکھ کر فرضِ عین بھی ادا کر دیا۔ 
آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں فوج ان کیمرہ بریفنگ دے رہی ہے۔ بریفنگ موضوع کی حساسیت کے باعث ان کیمرہ رکھی گئی ہے۔ لیکن ہمارے ہاں تو چند رکنی کابینہ کے اجلاس کی کارروائی بھی اخفا میں نہیں رہتی۔ یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ اجلاس کی صدارت کرنےوالے صاحب بھی بعض اوقات میڈیا کو مخبری کردیتے ہیں۔ بریفنگ کے شرکاءکی تعداد تو پانچ سو کے لگ بھگ ہو گی۔ ان میں سے کئی میڈیا کے سورس اور بعض تو غیر ملکی ایجنسیوں کے پے رول پر بھی ہیں۔ لمحہ لمحہ کی خبر یہاں پہنچانی ہے پہنچ جائے گی۔ خدا خیر کرے۔ 
آج 5/2 پر قوم مشتعل، حکومت بے حس اور اپوزیشن جذباتی ہے۔ ضرورت سب کے متحد ہونے کی ہے، اپنا اپنا کردار ادا کرنے کی ہے۔ اس میں سب سے بڑی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے کہ وہ معاملے کو جس حد تک ممکن ہے شفافیت کے ساتھ قوم کے سامنے پیش کرے۔ ابھی تو یہ بھی کلیئر نہیں کہ ایبٹ آباد آپریشن حقیقت ہے، افسانہ یا ڈرامہ۔ اس آپریشن میں اسامہ بن لادن جاں بحق بھی ہوتے ہیں یا نہیں۔ ہو سکتا ہے ان کو امریکہ زندہ گرفتار کر کے لے گیا ہو۔ اگر اسامہ زندہ ہیں۔ امریکی حراست میں ہیں یا کہیں اور۔ پراسراریت سے پردہ اٹھ جائے تو قوم کے اشتعال میں کمی اور اس کا غم و غصہ کسی اور طرف منتقل ہو سکتا ہے۔ اس پراسراریت کا بہرحال حکومت کو ہی پردہ چاک کرنا ہے۔ 5/2 اگر ڈرامہ قرار پاتا ہے۔ ثابت ہو جاتا ہے کہ اسامہ بن لادن اس آپریشن میں جاں بحق نہیں ہوئے پھر بھی امریکی آپریشن کے حوالے سے افواج کی کارکردگی پر سوالیہ نشان برقرار رہتا ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل جاوید اقبال انکوائری کر رہے ہیں وہ ذمہ داروں کا تعین کر دیں گے۔ تاہم امریکی آپریشن کے تناظر میں پوری فوج کو ان دی لائن آف فائر نہیں رکھا جا سکتا۔ اسکی ماضی کی مثالی کارکردگی کو حرف تنقید نہیں بنایا جا سکتا ہے۔ وزارت دفاع نے فوجی بجٹ میں 18 فیصد اضافے کی سفارش کی ہے۔ یہ اضافہ ہونا چاہئے۔ قوم نے اپنے دفاع کےلئے ہمیشہ قربانی دی ہے۔ قوم حکمرانوں کی عیاشی کےلئے ایک پیسہ دینے کی روادار نہیں۔ سرحدوں کی حفاظت پر سب کچھ نچھاور کرنے کےلئے تیار ہے۔ فوج کو کسی محاذ پر 10 ٹینکوں کی ضرورت ہے تو یہ نہیں کہا جا سکتا 7 آٹھ سے کام چلاﺅ، وزارت خزانہ نے گزشتہ سال کے دفاعی بجٹ میں 12 فیصد اضافے کی پیشکش کی ہے۔ اب اسے خود سے اس میں 18 فیصد اضافہ کر دینا چاہئے۔ سامنے ازلی دشمن کھڑا ہے۔

No comments:

Post a Comment