About Me

My photo
Fazal Hussain Awan colomnist Daily NAWAI WAQT awan368@yahoo.com 03334215368

Tuesday, May 3, 2011

متعصب مغربی میڈیا



 منگل ، 03 مئی ، 2011
متعصب مغربی میڈیا
فضل حسین اعوان ـ
عالمی معیشت اور میڈیا پر یہودیت اور دجالیت کا مکمل کنٹرول ہے۔ ہم مسلمانوں کی اکثریت نادانستگی میں اپنے خون کے پیاسوں کی معیشت کی مضبوطی میں پیش پیش ہے۔ ہر مسلم ملک میں یہودیوں کی درجنوں ملٹی نیشنل کمپنیاں کام کررہی ہیں۔ ان کمپنیوں کے مسلم کش ایجنڈے سے آگاہی کے باوجود چند ایک مسلمان اپنے کاروبار کو چار چاند لگانے کیلئے ان کے مہرے بنے ہوئے ہیں۔ یہی صورتحال میڈیا کی بھی ہے۔ عالمی میڈیا پر گرفت کے باعث دجالیت حقائق کو مسخ کرنے، عیسائیت کو اپنے حق میں پالیسیاں ترتیب دینے اور تبدیل کرانے پر قادر ہے۔ اسلامی ممالک کے متعدد چینلز اسکے باقاعدہ تنخواہ دار اور اکثر سادگی میں اسکے آلہ کار بنے ہوئے ہیں۔ بہت کم چینل ہیں جو اسکے پروپیگنڈے اور سچ کو جھوٹ ثابت کردینے کی وارداتوں کو بھانپ لیتے ہیں۔ مغربی چینل جھوٹ بھی اس مہارت اور تسلسل سے بولتے ہیں کہ اس پر سچ کا گمان ہوتا۔ مغرب کے حوالے سے جھوٹ کو پھیلایا اور اسلام کے حوالے سے حقائق اور سچ کو دبایا جاتا ہے۔ سوات میں آپریشن براہ راست سے قبل ایک خاتون کو کوڑے لگانے کی دلدوز ویڈیو جاری کی گئی۔ اس سے پاکستان اور طالبان کی بدنامی اور سوات میں آپریشن کی راہ ہموار ہوئی۔ مغربی چینلز سے بھی بڑھ کر ہمارے چینلز نے اسکی کوریج کی۔ صبح و شام، دن رات چند منٹ کے وقفے سے کئی دن یہی ویڈیو دکھائی جاتی رہی۔ پھر یہ ویڈیو جعلی ثابت ہوئی جس نے ویڈیو بنوائی اس نے اعتراف کیا کہ اسلام آباد کی این جی اوز نے 5 لاکھ روپے دیکر یہ کارنامہ کروایا۔ چیخنے چلانے والی لڑکی کو ایک لاکھ دیا گیا۔ اصولی طور پر کم از کم پاکستان میں تو اس ویڈیو کے جعلی ہونے کی خبر اسی شد و مد سے دی جانی چاہئے تھی جس طرح جعلی ویڈیو دکھائی جاتی رہی تھی۔ مغربی میڈیا بالکل خاموش رہا، اس نے اپنی سازش سے جو نتیجہ حاصل کرنا تھا کرلیا۔ دو سال قبل انڈونیشیا میں مسجد کا گنبد بنا کر مینار کے اوپر رکھنا تھا۔ کرین کے مالک سے بات کی۔ وہ غیرمسلم تھا۔ کہا اپنے خدا سے کہو اپنے گھر پر خود گنبد رکھ دے۔ مسلمان یہ سن کر سجدے میں گرے، خدا کے حضور گڑگڑائے جس پر گنبد اٹھتا چلا گیا۔ چند سو مسلمان وہاں جمع ہو کر کلمہ طیبہ کا ورد کرتے رہے اسکی ویڈیو بنی۔ اسکی کوریج پر مغربی چینلز کو سانپ سونگھ گیا اس لئے کہ یہ اسلام کی حقانیت کا ناقابل تردید اظہار اور ثبوت تھا۔ یہ معجزہ صوبہ سولاویسی کے گاﺅں کائی لولو میں مسجد کی تعمیر کے دوران وقوع پذیر ہوا۔پاکستان کو منقارِ زیر پر رکھنے کیلئے دجالیت کے زیراثر میڈیا من گھڑت رپورٹس نشر اور شائع کرتا رہتا ہے۔ کبھی آئی ایس آئی پر الزامات کی بھرمار اور کبھی سیاسی و عسکری قیادتوں پر عدم اعتماد کا اظہار کیا جاتا ہے۔ اسکے باوجود کہ امریکہ کی جنگ لڑتے لڑتے پاکستان کا وجود زخموں سے چُور ہوچکا ہے۔ 
گزشتہ دنوں امریکی اخبار ”وال سٹریٹ جرنل“ نے دعویٰ کیا کہ ”پاکستان، افغانستان کو امریکہ کے ساتھ طویل مدتی سٹرٹیجک شراکت داری قائم کرنے سے روکنے کیلئے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔ پاکستانی حکام افغان صدر حامد کرزئی پر زور دے رہے ہیں کہ وہ طالبان کے ساتھ امن معاہدے اور ملکی معیشت میں بہتری کیلئے امریکہ کی بجائے پاکستان اور چین کی مدد لیں۔ وزیراعظم گیلانی نے اپنے حالیہ دورہ افغانستان کے دوران صدر کرزئی سے برملا کہا ہے کہ امریکیوں نے پاکستان اور افغانستان دونوں کو نقصان پہنچایا۔ امریکی ایک طرف تو طالبان سے مذاکرات کی بات کررہے ہیں تو دوسری طرف ان سے لڑ رہے ہیں یہ پالیسی ناقابل فہم ہے اور یہ کہ امریکی خود معاشی مشکلات کا شکار ہیں وہ ہماری طویل مدتی مدد کیسے کرینگے؟“ گیلانی سمیت موجودہ سیاسی قیادت کی طبیعت میں ایسی ودیعت کہاں کہ وہ وقتی مفادات پر امہ اور ملکی مفادات کو ترجیح دیں البتہ جو وال سٹریٹ جرنل نے کہا ہے ہو جائے تو سبحان اللہ! ہماری فوجی و عسکری قیادت کا شاید اس طرف دھیان اور رجحان نہ ہو۔ وال سٹریٹ جرنل کی رپورٹ کو سجسٹو سٹوری (Suggestive Story) سمجھیں۔ خطے سے طاغوتی، استعماری اور سامراجی طاقت کو بیدخل کرنے کیلئے کرزئی کو ساتھ ملائیں۔ ترکی مائل ہے، ایران کو قائل کریں۔ عالمِ اسلام کی پہلی اور فی الوقت واحد ایٹمی قوت پاکستان کی سربراہی میں ایک مضبوط اور وسائل سے مالامال اسلامی بلاک بن جائیگا۔ آج جن معاملات میں امریکہ کی محتاجی ہے وہ پروقار انداز میں چین سے طے ہو سکتے ہیں۔
٭٭٭

No comments:

Post a Comment