About Me

My photo
Fazal Hussain Awan colomnist Daily NAWAI WAQT awan368@yahoo.com 03334215368

Saturday, April 30, 2011

30-4-11 ”افغان پائلٹ احمد گُل“




30-4-11
”افغان پائلٹ احمد گُل“
فضل حسین اعوان
ٹوٹے پتوار، پھٹے بادباں۔ تھکے کشتی ران اوپر سے بحر میں طوفان ان حالات میں گھری کشتی کی کیا سمت اور کیا منزل ہو گی؟ جلد یا بدیر ڈوبنا اس کا مقدر ہے۔ افغانستان میں صلیبی جنگ کے جارح آج ایسی ہی ناﺅ کے سوار ہیں۔ اس جنگ کا انجام واضح ہے۔ اختتام کو انسانیت کے قاتل لٹکا رہے ہیں۔ اپنی لاشوں کی قیمت پر۔ دیکھئے کب تک۔ امریکہ دنیا کی واحد سپر پاور، بڑا طاقتور ہے، لیکن خدا سے بڑھ کر نہیں۔ اپنی طاقت کے نشے میں چور، پرغرور اسلامی دنیا کی تسخیر کے لئے نکلا ہے۔ اسلامی ممالک منتشر، اتفاق نہ اتحاد، ایک دوسرے کی فکر نہ احساس۔ امریکہ دنیا میں کسی کو اپنا مدِمقابل سمجھتا ہے نہ کوئی اس کے سامنے آنے اور ٹھہرنے پر تیار ہے۔ لیکن قدرت کاملہ کسی کو ذلت کی پستی میں گرانے کے لئے اسباب کی محتاج نہیں۔ ابرہہ کے لشکر کے مقابل کوئی فوج لا کر اسے تاراج نہیں کیا تھا۔ افغانستان میں امریکہ کے سامنے کونسا دشمن ہے؟ بچے خواتین اور نہتے افغان۔ پھر بھی جگہ جگہ فولاد و بارود کی برسات کی جاتی ہے۔ ظالم اور جابر کے مقابل کوئی نہ ہو تو قدرت خود سامنے آ جاتی ہے۔ ستم گر کے اسباب کو ہی بربادی کا سامان بنا دیتی ہے۔ ایسے تجربات سے امریکہ بار بار گزرا اس کا سرِ غرور کئی بار جھکا۔ لیکن اس کے اسلامی دنیا کی بربادی کے ناپاک عزائم میں فرق نہیں آیا۔ اس کے تربیت یافتہ مجاہدین نے آج طالبان اور القاعدہ کے نام سے امریکہ کے ناک میں دم کر رکھا ہے۔ گزشتہ روز کابل میں 45 سالہ پائلٹ احمد گل نے اندھا دھند فائرنگ کر کے 8 امریکی فوجیوں اور ایک امریکی ٹھیکیدار کو ان کے محفوظ ترین ٹھکانے میں قتل کر دیا۔ 5 نومبر 2009ءکو ایک مسلمان فوجی ڈاکٹر میجر ندال نے فورٹ ہڈ کے اڈے میں فائر کھول کر اپنے ساتھی 13 فوجیوں کو مار ڈالا تھا۔ اس سے دو روز قبل افغانستان کی ایک چیک پوسٹ پر ایک افغان سپاہی نے 5 برطانوی فوجی اڑا دئیے تھے۔ جنگ میں جبری دھکیلے گئے اتحادی فوجیوں کی بڑی تعداد خودکشیاں کر رہی ہے۔ ہزاروں پاگل بھی ہو چکے ہیں۔ یہ قدرت کی طرف سے صلیبیوں کی بربادی کا اہتمام ہے۔ جس کے لئے قدرت کو کسی فوج، بارود اور اسباب کی ضرورت نہیں۔
امریکہ کا افغانستان سے انخلا کا پروگرام نہیں۔ صلیبی جنگ میں 40 ممالک اس کے ساتھ ہیں اپنی سپاہ کی جان بچانے کے لئے افغان فوج کو تربیت دے کر اپنے ہم وطنوں اور ہم مذہبوں کے مقابل لانے کی تیاری ہے۔ دو روز قبل صلیبی فوج نے افغان فوجیوں کو آگے رکھ کر انگور اڈا کے قریب پاکستانی چوکی پر چڑھائی کر دی جوابی کارروائی میں 3 افغان فوجی ڈھیر ہو گئے۔ جان کسی مقصد اور کاز کے لئے دی جاتی ہے۔ افغان فوجیوں کے سامنے کیا مقصد تھا؟ امریکہ کی غلامی! احمد گل کی طرح امریکہ کے تربیت یافتہ کئی افغان فوجی اگلی صفوں میں اپنے ہم وطنوں اور اخوت کے رشتے میں جڑے مسلمانوں کی گولیوں کا نشانہ بننے کے بجائے انہیں یہاں تک لانے والوں سے انتقام لیں گے۔ امریکی تربیت یافتہ چند سو بھی مجسمہ انتقام بن گئے تو صلیبی افغانستان میں کہاں محفوظ ہوں گے! ضمیر اور غیرت جاگنے دینی احساس بیدار ہونے پر کسی افغان کے احمد گل کی طرح طالبان بننے میں دیر ہی کتنی لگتی ہے۔

1 comment: