About Me

My photo
Fazal Hussain Awan colomnist Daily NAWAI WAQT awan368@yahoo.com 03334215368

Friday, October 1, 2010

وزیراعلیٰ وائیں۔ جنرل وائیں


 جمعۃالمبارک ، 01 اکتوبر ، 2010

فضل حسین اعوان ـ 
لیفٹیننٹ جنرل خالد شمیم وائیں بیک وقت دو کامیابیوں اور کامرانیوں سے ہمکنار ہوئے۔ وہ جنرل طارق مجید کے جانشین ہیں ان کو جنرل کے رینک پر ترقی دیدی گئی 8اکتوبر کو جنرل طارق مجید کی ریٹائرمنٹ پر چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا عہدہ سنبھالیں گے۔ 18ویں ترمیم کی رو سے صدر نے وزیراعظم کی ایڈوائس پر جنرل خالد شمیم وائیں کی ترقی اور تقرری کی منظور ی دی۔ خالد شمیم کے ساتھ وائیں سن کر غلام حید روائیں کی شخصیت سامنے آجاتی ہے اور اتفاق بلکہ خوشگوار اتفاق ہے کہ جنرل خالد شمیم کی ترقی اور تقرری پر اخبارات میں ان کی رنگین تصویر اور جلی سرخیوں کے ساتھ خبر اس دن چھپی جب غلام حیدر وائیں کی پاکستان بھر میں یادیں تازہ کی جارہی ہیں۔ ہوسکتا ہے کہ جنرل خالد شمیم غلام حیدر وائیں کی طرح سراپا شرافت ہوں۔ حب الوطنی کے حوالے سے یقینا وائیں مرحوم کی طرح ہونگے۔ کیونکہ کوئی بھی جرنیل محب وطن ہونے کے علاوہ کچھ ہو ہی نہیں سکتا۔ البتہ شرافت میں اگرکوئی کسر باقی رہ گئی تھی تو وہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا عہدہ ملنے سے پوری ہوگئی ہے۔ یہ نہایت ہی بے ضرر قسم کی افسری ہے۔ گو تین مسلح افواج کے چیفس سی جے سی ایس کو سلیوٹ کرتے ہیں لیکن یہ افسر مطلق بے ضرر رہتا ہے۔ جنگوں کے آغاز اور جمہوریت کی” حفاظت“ کے معاملات میں اس بڑے افسر سے مشورہ آرمی چیف کی صوابدید پر ہوتا ہے۔ فوج میں جوان، صوبیدار یا کیپٹن میجر کے ساتھ سول میں تھوڑی سی” ہنیکا پھینکی“ ہوجائے تو متعلقہ یونٹ وقوعہ پر قیامت برپا کردیتی ہے۔ پولیس ملوث ہو تو چن ماہیوں کو مرغا بھی بنا دیا جاتا ہے۔ پولیس قابو بھی صرف فوج کے ہی آتی ہے۔ حکمران اور عدلیہ تک اس کے سامنے بے بس ہوتے ہیں تاہم افسوسناک امر یہ ہے کہ جنرل طارق مجید کے داماد کو لاہور سے اغوا کیا گیا جن کا ابھی تک سراغ نہیں لگایا جاسکا۔ جنرل وائیں صاحب کے فرض اولین میں یہ شامل ہوگا کہ وہ اپنے پیش رو کے داماد کو ڈھونڈ نکالیں۔ بہرحال جرنیل جرنیل ہوتا ہے۔ جنرل خالد شمیم کی ترقی و تقرری کیلئے یہ امر بھی اطمینان بخش اور خوش آئند ہے کہ وہ فوج میں سب سے سینئر تھے۔ اگر یہی اصول اور ضابطہ آرمی چیف، نیول چیف اور فضائیہ کے سربراہ کی تقرری کیلئے مقرر کردیاجائے تو مسلح افواج میں ڈسپلن مزید مضبوط اور لابنگ کا سلسلہ قطعاً ختم ہوجائے گا۔ کلغی والوں نے میرٹ سے ہٹ کر خود کو جب بھی عقل کل سمجھ کر فیصلے کئے ان کا شدید ترین نقصان بھی ان کو ہوا جنرل ضیاءالحق، جنرل پرویز مشرف کی میرٹ سے ہٹ کر تقرریاں کی گئیں جو ترقی دینے والوں کو لے ڈوبیں۔ ذوالفقار علی بھٹو دنیا سے گئے۔ نواز شریف کی ”ودھی“ ہوئی تھی وہ ملک سے گئے اور خوش قسمتی سے واپس چلے آئے اور اب ہر طرف ”بُلے لوٹ“ رہے ہیںچشم بددُور۔
جنرل خالد شمیم وائیں بھی اس کلب میں شامل ہیں جن کے ممبران کے حوالے سے گیلانی صاحب کہتے ہیں کہ ہم اکٹھے جائیںگے۔ کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ گیلانی صاحب کاروئے سخن شاید میاں نواز شریف اور دیگر مخالف سیاستدانوں کی طرف ہو جو تبدیلی کی بات کرتے ہیں۔اصل میں انہوں نے یعنی حکمران پارٹی اور حکمران اتحاد، حکمران اتحاد میں مسلم لیگ ن بھی شامل ہے نے 5سال پورے کرنے کی پلاننگ کرلی ہوئی ہے۔ گارنٹیوں میں شاید کئی ممالک بھی شامل ہوں تاہم کئی طرف سے ایک ہی گارنٹر پاکستان میںموجود ہے۔بہر حال2013 میں وزیراعظم گیلانی، صدر زرداری، جنرل کیانی اور جسٹس افتخار کی مدت عہدہ اور مدت ملازمت ختم ہو گی۔ گیلانی صاحب ان کے بارے میں ہی کہتے ہیں کہ ہم سب اکٹھے جائیں گے جنرل خالد شمیم وائیں کی مدت ملازمت بھی 2013 میں ختم ہوگی۔ ان کو ترقی اور تقرری مبارک ہو۔

No comments:

Post a Comment